کیا پاکستان اب بھی سیمی فائنل تک پہنچ سکتا ہے؟
کیا اب بھی ٹیم کے ورلڈ کپ سیمی فائنل تک کوالیفائی کرنے کی امید ہو گی مگر ہمارے پاس آپ کے لیے کچھ زیادہ اچھی خبر نہیں ہے۔
پاکستان کا انڈیا میں اس ورلڈ کپ کے دوران سفر مشکلات کا شکار رہا ہے اور ٹیم گذشتہ جمعے کو جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کے بعد مسلسل چار میچ ہار چکی ہے، جو ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔
ورلڈ کپ کا اچھا آغاز کرتے ہوئے پاکستان نے پہلے نیدرلینڈز کو شکست دی تھی اور پھر سری لنکا کے ہدف کا ریکارڈ توڑ تعاقب کرتے ہوئے چھ وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ تاہم پھر پاکستان اور انڈیا کے درمیان 14 اکتوبر کو نریندر مودی کرکٹ سٹیڈیم، احمد آباد میں ہونے والے میچ نے سب کچھ بدل دیا۔
ٹیم کو جہاں انڈیا سے سات وکٹوں سے بھاری شکست ہوئی وہیں آسٹریلیا کے خلاف بھی پاکستانی ٹیم کی پرفارمنس ناقص رہی۔ پھر چنئی میں افغانستان سے اپ سیٹ شکست اور جنوبی افریقہ کے خلاف صرف ایک وکٹ سے شکست کے بعد پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی انتہائی مشکل ہو گئی ہے۔
گذشتہ روز بنگلہ دیش کو ہرانے کے بعد ٹیم کو اب سیمی فائنل تک پہنچنے کے لیے اپنے بقیہ دونوں میچوں میں فتح حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر میچوں کے نتائج پر بھی انحصار کرنا پڑے گا اور یہ صرف ایک یا دو ٹیموں کی نہیں بلکہ متعدد ٹیموں کے نتائج پر منحصر ہے۔
پاکستان ٹیم کی اس وقت پوائنٹس ٹیبل پرپانچویں پوزیشن ہے اور اس کے سات میچ کھیلنے کے بعد صرف چھ پوائنٹس ہیں۔
سری لنکا اپنا اگلا میچ پیر کو افغانستان کے خلاف کھیلے گا جس کی اہمیت اس وقت پوائنٹس ٹیبل کے اعتبار سے بڑھ گئی ہے۔
افغانستان کے بھی چھ پوائنٹس ہیں اور اس نے انگلینڈ، پاکستان اور سری لنکا کو شکست دے رکھی ہے اور اس نے بھی ابھی صرف پانچ میچ کھیلے ہیں۔
اس کے بعد پاکستان ٹیم چار نومبر کو بنگلورو میں نیوزی لینڈ کے مدِ مقابل آئے گی۔ یہ وہی ہائی سکورنگ گراؤنڈ ہے جہاں پاکستان کو آسٹریلیا سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ نے پاکستان کو ورلڈ کپ کے وارم اپ میچ میں بھی شکست دی تھی۔
اس کے بعد پاکستان اپنا آخری میچ انگلینڈ کے خلاف 10 نومبر کو کلکتہ میں کھیلے گا۔ انگلینڈ کی ٹیم اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر سب سے نیچے ہے۔