ویب ڈیسک
بھارت نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی جانے والی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جس میں مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اسرائیلی آباد کاری کی سرگرمیوں کی مذمت کی گئی۔
دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اسرائیلی آباد کاری کے عنوان سے قرارداد اقوام متحدہ کی کمیٹی اسپیشل پولیٹیکل اینڈ ڈی کالونائزیشن کمیٹی کی جانب سے پیش کی گئی جس کے حق میں 145 اور مخالفت میں 7 ووٹ دیے گئے، جبکہ 8 ممبران نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
قرارداد کے خلاف ووٹ دینے والے ممالک میں امریکا، کینیڈا، ہنگری، اسرائیل، جزائر مارشل، وفاقی ریاستیں مائیکرونیشیا اور ناورو شامل ہیں۔ جبکہ اس کے حق میں بھارت، بنگلہ دیش، چین، فرانس، جاپان، ملائیشیا، روس، جنوبی افریقا، سری لنکا اور برطانیہ سمیت دیگر نے ووٹ دیے۔
قرارداد کے مطابق، جنرل اسمبلی مشرقی یروشلم سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقے اور مقبوضہ شامی گولان میں آبادکاری کی سرگرمیوں، اراضی کی ضبطی اور معاش میں خلل ڈالنے والی سرگرمیوں کی مذمت کرے گی۔
اس میں کہا گیا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقے بشمول مشرقی یروشلم اور مقبوضہ شام کے گولان میں اسرائیلی بستیاں غیر قانونی ہیں اور امن، معاشی و سماجی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ اس میں مطالبہ کیا گیا کہ تمام اسرائیلی آبادکاری کی سرگرمیوں کو فوری اور مکمل طور پر بند کیا جائے۔