ویب ڈیسک
لاہور: پاکستان میں شیڈول آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا 2025 ایڈیشن قریب آرہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئی سی سی پر زور دیا ہے کہ اگر ٹیم انڈیا نے پاکستان کا سفر کرنے سے انکار کیا تو وہ انہیں معاوضہ ادا کرے۔ بتایا گیا ہے کہ پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکاء اشرف نے پی سی بی کے سی او او سلمان نصیر کے ساتھ اس سے قبل احمد آباد میں آئی سی سی کے ایگزیکٹو بورڈ سے ملاقات کی تھی اور وہاں چیمپئنز ٹرافی2025ء کی میزبانی پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
پی سی بی حکام چاہتے تھے کہ اگر بی سی سی آئی ٹیم انڈیا کو ایونٹ کے لیے پاکستان بھیجنے سے انکار کرتا ہے تو آئی سی سی کسی بھی یکطرفہ فیصلے سے گریز کرے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت نے اس سے قبل ایشیا کپ 2023ء کے لیے پاکستان آنے سے انکار کر دیا تھا۔ پاکستان کے پاس ایشیا کپ 2023ء کی میزبانی کے حقوق ہونے کے باوجود بی سی سی آئی نے کہا کہ ان کی حکومت نے ان کی کرکٹ ٹیم کو پاکستان کا سفر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
نتیجے کے طور پر ٹورنامنٹ ایک ہائبرڈ ماڈل پر شیڈول کیا گیا تھا جس میں 4 میچ پاکستان میں اور باقی 9 سری لنکا میں ہوئے تھے۔ رپورٹ میں مزید یہ بھی بتایا گیا کہ پی سی بی حکام نے مزید سفارش کی کہ اگر بی سی سی آئی یا ہندوستانی حکومت سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اپنی ٹیم بھیجنے سے انکار کرتی ہے تو آئی سی سی کو ایک خودمختار سیکیورٹی ایجنسی/کمیٹی بنانی چاہیے جو پاکستان کا دورہ کرے اور سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لے۔
پاکستان بھارتی ٹیم کے دورہ پاکستان کے بارے میں تحفظات کے باوجود اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ پاکستان سفر کے لیے محفوظ ہے۔ حالیہ برسوں میں ہندوستان کے علاوہ ہر بڑی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا ہے اور یہ دورے بغیر کسی سکورٹی کے مسائل کے کامیابی سے ہوئے ہیں۔ ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ چیمپئنز ٹرافی کو ایشیاء کپ 2023ء کی طرح ہائبرڈ ماڈل میں منتقل کرنا بھی ایک ممکنہ آپشن ہے اس شرط کے پیش نظر کہ آئی سی سی پاکستان کو ہونے والے نقصانات کی تلافی کرے گی۔ پاکستان نے آخری بار 1996ء میں آئی سی سی کے کسی بڑے ایونٹ کی میزبانی کی تھی۔ یہ تین دہائیوں کے قریب ہو گا جس کے بعد پاکستان 2025ء میں آئی سی سی کے ایک بڑے ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔