بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکار بستیوں کے خلاف قرارداد 149 ووٹوں سے منظور ہوئی جبکہ فلسطینیوں کے حقوق کے خلاف اسرائیلی کاررائیوں کی تحقیقات سے متعلق قرارداد کو 86 ووٹ حاصل ہوئے۔
فلسطینیوں کے حقوق کے خلاف اسرائیلی کاررائیوں کی تحقیقات سے متعلق قرارداد کیلئے ووٹنگ کے عمل میں 75 ممالک غیرحاضر رہے جبکہ 12 ممالک نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیا۔اس سےپہلے بھی اقوام متحدہ کے آرٹیکل 99 کا سہارا لیتے ہوئے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سکیورٹی کونسل کو خط لکھ کر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔
انتونیو گوتریس کی جانب سے سلامتی کونسل کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ سلامتی کونسل غزہ میں جنگ بندی پر زور دے، غزہ کی صورتحال اس طرف بڑھ رہی ہے جہاں سے کوئی واپسی نہیں ہے، موجودہ صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو خطے اور عالمی امن پر اس کے سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے اپنے خط میں یہ بھی لکھا کہ غزہ میں وبائی امراض پھوٹنے اور امدادی کام ناممکن ہو جانے کے خدشات ہیں، سلامتی کونسل فوری طور پر اس سنگین مسئلے کے حل پر توجہ دے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کا آرٹیکل 99 یو این سیکرٹری جنرل کو اختیار دیتا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے معاملے کی جانب سلامتی کونسل کی توجہ مبذول کروائیں جس سے بین الاقوامی سطح پر امن و سلامتی کو خطرہ ہو۔
تاریخ میں یکم ستمبر 1959 سے لیکر 31 اگست 1966 تک یو این سیکرٹری جنرل کی جانب سے آرٹیکل 99 کا صرف دو مرتبہ استعمال کیا گیا، ایک مرتبہ 1960 میں کانگو کی صورتحال پر اور دوسری مرتبہ 1961 میں تیونس کی صورتحال پر آرٹیکل 99 کا استعمال کیا گیا تھا۔