لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ کسی لاڈنے کو لانے کے لیے مجھے ہٹایا، جھوٹے مقدمات میں سزا دلائی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں وزارت عظمیٰ سے فارغ کیا گیا، مجھے سزا دے کر پاکستان اور عوام کو کس جرم کی سزا دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ میری چھٹی کرادی اور عمر بھر کے لیے نااہل کروادیا گیا، جے آئی ٹی کی نگرانی کے لیے تین رکنی بنچ بنایا گیا، مجھے سسیلین مافیا اور گاڈ فادر کی گالیاں دی گئیں، نیب کو میرے خلاف تین ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا گیا اور پھر مجھے سزا دی گئی، اس شرمناک کھیل کے سارے کردار بھی بے نقاب ہوچکے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ حق اور سچ کی گواہیاں سامنے آئیں جو ہمارے ذہنوں میں بھی نہیں تھیں، پیچھے پلٹ کر دیکھتا ہوں تو مسائل، مشکلات اور آزمائشوں کا لمبا سلسلہ نظر آتا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ چھ سال سوچتا رہا مجھ سے دشمنی کرنے والوں نے پاکستان کو کیوں نشانہ بنایا، اس پاکستان کو کیوں بھکاری بنادیا گیا جو آئی ایم ایف سے نجات حاصل کرچکا تھا، ہم نے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس پاکستان کو کیوں سزا دی گئی جو فیٹف لسٹ سے نکل چکا تھا، سی پیک کے ذریعے سرمایہ کاری جاری تھی آخر کیوں سرمایہ کاری رک گئی، پاکستانی روپے کی قیمت کیوں مٹی میں ملا دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آپ کی دشمنی نواز شریف سے تھی مجھے جیل میں ڈال دیا تھا، مجھے اور بھی جیل میں رکھتے لیکن عوام کو کیوں سزا دی گئی، اصل سوال یہ ہے کہ آپ کے گھروں کے چولہے کیوں بجھا دیے گئے، مجھے یقین ہے کہ عوام 8 فروری کو اپنی سزاؤں کا خاتمہ کریں گے۔