اسلام آباد: لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید نے فیض آباد دھرنا کمیشن کو جواب جمع کرا دیا۔
میڈیا رپورٹسکے مطابق سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید نے کمیشن کی طرف سے دیے گئے سوالوں کے جواب دیے۔
ذرائع (جیو نیوز)کا بتانا ہے فیض حمید نے جواب میں کہا کہ 2017 میں ہونے والے دھرنے میں اس وقت کی حکومت کی ہدایت پر تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ مذاکرات کیے تھے۔
ذرائع کے مطابق فیض حمید نے اپنے جواب میں بتایا کہ 2017 میں اس وقت وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر داخلہ احسن اقبال کی سربراہی میں کابینہ کا ایک اجلاس ہوا جس میں انٹیلی جنس کے سربراہ نوید مختار اور ملٹری قیادت بھی شریک تھی، ان تمام افراد کی مشترکہ ہدایات پر ٹی ایل پی سے مذاکرات کیے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے فیض حمید نے حکومت کے خلاف سازش کرنے کے الزامات کی تردید کر دی۔
خیال رہے کہ فیض آباد دھرنا کمیشن ڈاکٹر اختر علی شاہ کی سربراہی میں کام کر رہا ہے، کمیشن میں سابق آئی جی طاہر عالم اور خوشحال خان بھی موجود ہیں۔