جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ خدا کرے یہ حکومت اور پارلیمان نہ چلے، الیکشن پر تحفظات ہیں۔
ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نتائج ایسے ہی بنانے ہیں تو وہ لوگ ہی مرضی کے لوگ اسمبلی میں بلائیں۔ ہم تو کہیں گے کہ خدا کرے یہ حکومت اور پارلیمان نہ چلے۔ عوام کا جو تقاضہ ہے اس کے مطابق ہی جمہوریت چلنی چاہیے
انھوں نے کہا کہ یہ کیاطریقہ ہے کہ لوگوں سے پیسے لے کرمرضی کے لوگ لے آئیں۔ عالمی برادری کہہ رہی ہے کہ الیکشن پر ہمیں تحفظات ہیں۔ مجھے آئی ایم ایف سے کوئی سروکار نہیں ہے۔
مولانافضل الرحمان نے کہا کہ الیکشن کے دوران میں پُرسکون رہا، کسی قسم کا کوئی بیان نہیں دیا۔ انتظار کیا مجلس عاملہ کی رائے کے مطابق ہی بیان جاری کرونگا۔ آج جو بیان جاری کیا گیا ہے مجلس عاملہ کی ہدایت پر جاری کیا ہے
سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ کے پی میں جو کچھ سیٹیں رہ گئی ہیں وہاں بھی پی ٹی آئی والے احتجاج کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کو کے پی، ن لیگ کو پنجاب اور پی پی کو سندھ دے دیں۔ الیکشن کیوں کراتے ہیں، پیسہ کیوں ضائع کرتے ہیں پہلے ہی طے کرلیں۔ کے پی میں جہاں تک جاسکے ہیں الیکشن مہم چلانےکی کوشش کی۔
مولانافضل الرحمان نے کہا کہ چوہدری شجاعت کے گھر بیٹھک میں ہمیں دعوت نہیں دی گئی۔ ہم سے کسی نے رابطہ نہیں کیا، ہمیں الیکشن پرتحفظات ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جے یو آئی جنرل کونسل نے استعفوں کا کہا تو وہ بھی دے دیں گے۔ میں کوئی زیرک سیاستدان نہیں، میرے پاس زرداری جیسا پیسہ نہیں۔ میں کوئی امریکی ایجنٹ یا غلام نہیں ہوں.
مولانافضل الرحمان نے کہا کہ جس پارٹی سے توقع تھی وہ ساتھ دے گی انھوں نے حقارت سے دیکھا۔ الیکشن کے بعد اب وہ عزت دینےکی بات کرتے ہیں.