میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک دھماکا خیز پریس کانفرنس میں آج ہفتے کو انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرنے والے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کو سی پی او نے گرفتار کر لیا۔

لیاقت علی چھٹہ نے دھاندلی سے متعلق اعترافات کرتے ہوئے اپنے اس عمل پر معافی مانگتے ہوئے گرفتاری دینے کا اعلان کیا تھا اور اپنے عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے، انھوں نے کہا ’’مجھے اس کی سزا ملنی چاہیے، اور اس عمل میں ملوث لوگوں کو بھی سخت سزا ملنی چاہیے، چیف الیکشن کمشنر بھی اس کام میں پوری طرح شریک ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ نیوز کانفرنس میں گرفتاری دینے کے اعلان کے باوجود وہاں موجود پولیس نے انھیں گرفتار نہیں کیا تھا، کمشنر راولپنڈی نے اپنے استعفیٰ حکام کو بھیجا اور پھر جب وہ اپنے دفتر کے قریب پہنچے تو سی پی او خالد محمود حمدانی نے انھیں گرفتار کر لیا۔

واضح رہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ نے الیکشن 2024 کے نتائج میں بدترین دھاندلی کی ذمہ داری قبول کر لی ہے، انھوں نے الزام لگایا کہ دھاندلی میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، اور اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جا رہی ہیں۔

کمشنر راولپنڈی نے کہا ’’میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا، عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں، ہم نے جعلی مہریں لگا کر 70،70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا، اس کام میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، میں ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں کہ انھیں میں نے غلط کام کے لیے کہا۔‘‘

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »