راولپنڈی: ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) میں دہشتگردوں نے رورل ہیلتھ سینٹر پر حملہ کر دیا جس کے نیتجے میں 5 شہری اور سکیورٹی فورسز کے دو جوان شہید ہو گئے۔
فوج کے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ہیلتھ مرکز پر دہشتگردوں کے حملے میں دو لیڈی ہیلتھ ورکرز اور دو بچوں سمیت پانچ شہری شہید ہوئے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشتگردوں نے گزشتہ رات ہیلتھ سینٹر کے عملے کو نشانہ بنایا تھا، شر پسندوں سے فائرنگ کے تبادلے میں سکیورٹی فورسز کے نائب صوبیدار محمد فاروق اور سپاہی جاوید اقبال شہید ہوئے۔
سکیورٹی فورسز کی فوری جوابی کارروائی میں تین دہشتگرد بھی مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ممکنہ دہشتگردوں کے خاتمے کیلیے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری رہا، بے گناہ بچوں، خواتین اور شہریوں کے قتل میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
قبل ازیں، بنوں کنٹونمنٹ پر گزشتہ روز 10 دہشتگردوں کے گروپ نے حملہ کیا لیکن سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے یہ حملہ ناکام بنا دیا۔ اس خودکش حملے میں بنوں کنٹونمنٹ کی دیوار کا ایک حصہ مسمار ہوا۔
دہشتگردوں کے خودکش حملے میں 8 اہلکار شہید ہوئے جبکہ فورسز نے جان پر کھیلتے ہوئے تمام 10 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔
حملے میں شہید ہونے والوں میں پونچھ کے رہائشی نائب صوبیدار محمد شہزاد، وادی نیلم سے تعلق رکھنے والے حوالدار احمد شہید، ضلع خوشاب کے حوالدار ظل حسین شاہ اور ضلع لکی مروت کے لانس نائیک سبز علی خان شامل ہیں۔
اس کے علاوہ شامل شہید سپاہی اشفاق حسین کا تعلق ضلع مظفر آباد، شہید ارسلان اسلم ضلع بہاولپور، سپاہی سبحان مجید بلوچ مظفر آباد اور شہید سپاہی امتیاز خان کا تعلق ضلع کرک سے ہے۔
دہشتگرد حملہ حافظ گل بہادر گروپ کی جانب سے کیا گیا۔ یہ گروپ افغان سر زمین سے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیاں کروا رہا ہے۔
پاکستان بارہا عبوری افغان حکومت سے ضروری اقدامات کرنے اور دہشتگردوں کو اپنی سر زمین استعمال کرنے سے روکنے کے لیے ان گروپس کے خلاف موثر کارروائی کرنے کا کہہ چکا ہے۔