اسرائیل کے چینل 12 کے مطابق شمالی اسرائیل پر حزب اللہ کے کیے گئے میزائل حملے کے نتیجے میں ایک اسرائیلی کسان سمیت 5 اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔ جن میں 4 غیر ملکی کارکن تھے۔
دوسری طرف اسی وقت جنوبی لبنان میں اسرائیلی بمباری سے طبی عملے کے 6 ارکان کو قتل کر دیا گیا ہے کہ جب امریکی نمائندے اور اسرائیلی حکام کچھ دیر بعد جنگ بندی کی اپنی کوششوں کے سلسلے میں ملنے والے تھے۔ تاکہ لبنان میں جنگ بندی ممکن ہو سکے۔
اس طرح غزہ میں بھی جہاں اسرائیلی فوج حماس کے ساتھ لڑ رہی ہے جنگ بندی کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
اسرائیل نے بعلبک کے رہائشیوں کے لیے مسلسل دوسرے روز علاقہ چھوڑ دینے کا انتباہ جاری کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز اسی علاقے میں بدترین بمباری کر کے اس کے مطابق حزب اللہ کے اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔
یاد رہے بعلبک کا علاقہ لبنان کے مشرقی حصے میں واقع ہے۔ جو رومی دور کے ٹیمپلز کی وجہ سے مشہور ہے۔
جمعرات کے روز جب اسرائیلی فوج نے لبنانی شہریوں کو علاقہ خالی کرنے کا انتباہ کیا تو درجنوں موٹر کاروں پر سوار لوگوں کو علاقے سے تیزی سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا۔
اس موقع پر سیاہ دھوئیں کے بادل دورس شہر پر نظر آتے رہے۔ جہاں اسرائیل نے پچھلے روز ہی بمباری کر کے حزب اللہ کے ایک فیول ڈپو کو تباہ کیا تھا۔
اس بات کی اسرائیلی فوج کے حکام اور لبنان کے سیکیورٹی حکام نے بھی تصدیق کی ہے۔
ہزاروں لبنانی شہری علاقے سے بچ نکلنے کی کوششوں میں ہیں تاکہ اسرائیلی بمباری کی زد سے دور نکل جائیں۔ یہ بےگھر ہو کر بعلبک سے نکلنے والے شہری مسیحی اکثریتی آبادی کے قصبے دیر احمر میں پناہ لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جہاں مقامی حکام کے مطابق لوگوں کو سائے کی تلاش ہے۔ تاہم پچھلی رات بہت سے لوگوں نے کھلے آسمان کے نیچے یا پھر اپنی گاڑیوں میں گزاری۔
دوسری جانب لبنان کے چھ ہیلتھ ورکرز کو بھی اسرائیلی فوج نے ہلاک اور چار کو زخمی کر دیا ہے۔ ہلاکتوں کے یہ واقعات اسرائیلی فوج کی بمباری کے مختلف جگہوں پر ہونے کے نتیجے میں سامنے آئے ہیں۔ اکتوبر 2023 سے لے کر اب تک اسرائیلی فوج 178 لبنانی ڈاکٹروں اور طبی عملے کے ارکان کو بلا روک ٹوک قتل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ جبکہ 279 زخمی کیے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ اسرائیلی فوج کو ڈاکٹروں اور طبی عملے کے ارکان کو قتل کرنے میں بین الاقوامی سطح سے بھی کوئی رکاوٹ محسوس نہیں ہو رہی ۔
حزب اللہ نے بھی اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ اس نے جمعرات کے روز اسرائیل کے خلاف میزائل فائر کیے اور توپ خانے سے گولہ باری کی۔ حزب اللہ کے مطابق یہ بمباری خیام کے علاقے سے کی گئی ہے۔ جہاں اسرائیلی زمینی فوج موجود تھی۔
اس علاقے میں مسلسل چار دنوں سے لڑائی جاری ہے۔ کیونکہ اس قصبے میں ایک پہاڑی چوٹی کی سٹریٹیجک اہمیت موجود ہے۔ خیام کا یہ علاقہ حزب اللہ کے حامی ہونے کی شناخت رکھتا ہے۔
حزب اللہ کی کوشش ہے کہ اسرائیلی فوج کو اس قصبے سے باہر رکھنے میں کامیاب ہو جائے اور لوگوں کے گھروں اور عمارتوں کو اسرائیل کے ہاتھوں تباہ ہونے سے بچا سکے۔ ‘روئٹرز’ کے مطابق حزب اللہ اس سرحدی علاقے میں کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔
حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس کے جوانوں نے اسرائیلی فوج کو علاقے پر مکمل قبضہ کرنے سے روک رکھا ہے اور کسی بھی سرحدی گاؤں پر اسرائیل کا قبضہ نہیں ہو سکا ہے۔ جبکہ اسرائیل جس نے تقریباً ایک ماہ سے لبنان پر زمینی حملہ شروع کر رکھا ہے کا دعویٰ ہے کہ اس کی فوج محدود زمینی آپریشنز کر رہی ہے اور اس کا مقصد صرف حماس کی مزاحمت کو ختم کرنا ہے۔
واضح رہے ایک روز قبل بدھ کے دن وائٹ ہاؤس سے کہا گیا امریکی اعلیٰ حکام لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے خطے میں کوششیں کر رہے ہیں۔