لاہور: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت اور افواجِ پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلیے پرعزم ہیں، پاکستان دہشتگردی کی وجہ سے بھاری قیمت ادا کر رہا ہے۔
ساتویں میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ کے شرکا سے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاک بحریہ کے بہادر افسر اور جوان پاکستان کی سمندری حدود کا تحفظ یقینی بنا رہے ہیں، پاک بحریہ ہر طرح کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، آج کے دور میں بلیو اکنامی کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاک بحریہ سمندری وسائل سے استفادے کیلیے اقدامات کر رہی ہے، دوست ملک چین بھی بحری شعبے میں بھرپور تعاون فراہم کرنے کیلیے تیار ہے، بلیو اکنامی سے ہماری ترقی اور خوشحالی ممکن ہے، گوادر کی بندرگارہ ایک مرکزی حیثیت رکھتی ہے، ملک میں فول پروف سکیورٹی چاہتے ہیں تاکہ لوگ اپنی صلاحیتوں سے استفادہ کر سکیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ امن و امان کو یقینی بنانے کیلیے ایپکس کمیٹی کے اجلاس ہوئے، دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے کیلیے ہمارا عزم پختہ ہے، ہمارے افسر و جوان عوام کے محفوظ مستقبل کیلیے جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں، 2018 میں ہم نے ملک سے دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کر دیا تھا، بدقسمتی سے دہشتگردی کے ناسور نے دوبارہ سر اٹھا لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے پی ٹی چیئرمین نے ملاقات میں پیسے کمانے کیلیے تعمیراتی منصوبے کا بتایا تو میں نے کہا کہ آپ کا کام بندرگاہ کی ترقی ہونا چاہیے تعمیرات نہیں، اگر کے پی ٹی بھی تعمیرات کا کام کرے گا تو پھر جہاز رانی کو کیسے ترقی ملے گی، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار لوگ شہید اور معیشت کو 3 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، جب تک دہشتگردی کا خاتمہ نہیں کر لیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
’پاکستان شپنگ کارپوریشن کا جو حال ہے ہمیں اس کا جائزہ لینا ہوگا۔ کراچی پورٹ ٹرسٹ کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تیز ترین لوڈنگ اور ان لوڈنگ پر توجہ دینی ہوگی۔ کراچی پورٹ ٹرسٹ کا امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔ کے پی ٹی کا کام پڑوسی ممالک کے مقابلے میں اپنی شپنگ انڈسٹری کو بہتر بنانا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ کے پی ٹی کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تیز ترین سہولیات پر توجہ دینی ہوگی، دنیا بھر میں جدید بندرگار ہیں موجود ہیں ہمیں بھی ایسی سہولیات فراہم کرنا ہوں گی۔