اسلام آباد: وفاقی حکومت نے دریائے سندھ پر نہروں کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پیپلزپارٹی، سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کے درمیان اتفاق ہوگیا، وزیر اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو پریس کانفرنس کرکے باضابطہ اعلان کریں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو نے ملاقات میں مؤقف پیش کیا۔
سندھ حکومت کا مؤقف تھا کہ کینال منصوبہ سندھ کی زراعت کو تباہ کردے گا، وزیر آبپاشی سندھ نے دریائے انڈس ریور سسٹم کا ریکارڈ وفاق کے نمائندگان کے سامنے پیش کیا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں بلاول بھٹو، سندھ حکومت کا مؤقف ماننے کے لیے دباؤ ڈالتے رہے، پیپلزپارٹی وفد نے کہا کہ سندھ میں وکلا اور عوام کا احتجاج حقائق پر مبنی ہے، غم و غصہ جائز ہے۔
یاد رہے کہ دو دن قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ کینال منصوبہ خواہ کسی نے بھی بنایا ہو، سندھ حکومت اسے منظور نہیں ہونے دے گی، وزیر اعظم کو بھی اس کے نتائج معلوم ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق جولائی 2024 سے اس نہر منصوبے پر کام اور نومبر سے ایکنک میں منظوری رکی ہوئی ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ ’’ہم اس بات پر ناخوش ہیں کہ اب تک اس منصوبے کو ختم کیوں نہیں کیا گیا۔‘‘
دوسری طرف وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ جب نہروں کی منظوری ہی نہیں دی گئی، تو اس پر اعتراض کیوں کیا جا رہا ہے؟ سندھ میں کچھ لوگوں نے ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں وزیر اعظم شہباز شریف، صدر آصف زرداری، بلاول بھٹو اور نواز شریف آن بورڈ ہیں، وزیر اعظم کی ترکیہ سے واپسی پر نہروں کے معاملے پر پیش رفت ہوگی۔