ایران کے شہر تبریز میں ایئرپورٹ کے قریب اسلحہ بنانیوالی فیکٹری پر اسرائیل کی جانب سے تازہ حملے کئے گئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے تازہ حملوں میں ایران کے شہر تبریز میں ایئرپورٹ کے قریب اسلحہ بنانیوالی فیکٹری کونشانہ بنایا گیا ہے۔

جبکہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی ڈرونز کو اسرائیلی حدود سے باہر ہی ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے بعد اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے دعویٰ کیا کہ ایران نے سو سے زائد ڈرونز سے اسرائیل پر جوابی حملہ کیا تاہم تہران کی جانب سے بھیجے گئے ایرانی ڈرونز کو اسرائیلی حدود سے باہر ہی ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

اسرائیل نے ایران کے ممکنہ حملے کے خدشے کے پیش نظر فضائی حدود بند کرکے ہنگامی حالت نافذ کردی ہے اور ریزرو فوج کو طلب کرلیا گیا ہے۔

اسرائیلی شہریوں کو محفوظ مقامات میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر اہم رہنماء بھی ایرانی ردعمل کے ڈر سے محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ شہری فوج کی ہدایات پر عمل کریں،شہریوں کو طویل عرصے تک پناہ گاہوں میں رہنا پڑسکتا ہے۔

اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے ایران پر حملے کی کامیابی کا دعوی کرتے ہوئے کہا حملوں میں ایران کے جوہری افزدوگی نظام اور نطنزجوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، ایران کے پاس نو ایٹم بم تیار کرنے کیلئے درکار یورینیم موجود ہے۔ یہ آپریشن اتنے دنوں تک جاری رہے گا جتنے دن اس خطرے کو دور کرنے کیلئے لگیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے اپنی بقا کی خاطرایرانی خطرے کوختم کرنے کیلئے ٹارگٹڈ ملٹری آپریشن شروع کیا، تہران میں پاسداران انقلاب کے صدر دفتر اور کئی جوہری سائنسدانوں کوبھی نشانہ بنایا، ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، ہماری لڑائی ایرانی عوام نہیں بلکہ ایرانی آمریت سے ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »