اسلام آباد: پی ٹی آئی کے رہنما عمر اسلم اور پی ٹی آئی کے رہنما طاہر صادق کو انتخابات لڑنے کی اجازت مل گئی، عدالت نے ریمارکس دیئے مفرور کو الیکشن لڑنے سے نہیں روکا جاسکتا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما عمر اسلم کے نومئی کے مقدمات میں مفرور ہونے کی بنیاد پر کاغزات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔
پی ٹی آئی رہنما عمر اسلم کے نومئی کے مقدمات میں مفرور ہونے کی بنیاد پر کاغزات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی،عدالت عظمی نے کہا مفرور ہونے کی بنیاد پر کسی کو انتخابات لڑنے سے نہیں روکا جا سکتا، الیکشن لڑنا بنیادی حق ہے۔
سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما عمر اسلم کو انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی ،۔ 9مئی مقدمات میں مفرور ہونے پرعمراسلم کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے تھے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا مفرور شخص الیکشن نہیں لڑ سکتا بتا دیں کہاں لکھا ہے، بغیر قانون کسی کو بنیادی حق سے کیسے محروم کیا جا سکتا ہے۔
جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ الیکشن لڑنا بنیادی حق ہے الیکشن کون لڑے گا کون نہیں فیصلہ عوام نے کرنا ہے الیکشن کمیشن نے نہیں ملک کی عوام کو فیصلہ کرنے دیں، ہماری سامنے آنے والے در خواست گزار کی اہمیت نہیں عوام کے حقوق متاثر ہو رہے ہیں احتساب عوام نے کرنا ہے الیکشن کمیشن نے نہیں۔
وکیل مخالف فریق نے کہا عمر اسلم سکروٹنی کے وقت بھی موجود نہیں تھے، جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا بیلٹ پیپرز کاکام مکمل ہو چکا ہے تو جسٹس اطہر من اللہ نے کہا عدالتی فیصلے ہر عمل کرنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اسلم این اے 87 خوشاب سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
دوسری جانب سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے رہنما طاہر صادق کو انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی ،جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ بنچ نے سماعت کی۔
طاہر صادق نے این اے 49 اٹک سے کاغذات نامزدگی جمع کرارکھے ہیں، طاہر صادق نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، لاہور ہائیکورٹ طاہر صادق کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے تھے