اسلام آباد(نیوزڈیسک)مسلم لیگ ن نے اپنا انتخابی منشور عوام کے سامنے پیش کردیا ، اس حوالے سے ماڈل ٹاون میں منعقدہ تقریب میں منشور کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے نواز شریف اور شہباز شریف کی موجودگی میں پارٹی منشور کا اعلان کیا۔
سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا منشور کی تشکیل کیلئے 32 کمیٹیوں نے دن رات محنت کی، میرے لیے بہت آسان تھا کہ میں 8 سے 10 صفحے کا منشور لکھ کر کسی لیڈر کو دے دیتا اور کہتا کہ اسے پڑھ دیں یہ منشور ہے لیکن ہم نے اس میں یہ بتایا کہ پچھلی حکومتوں کی کارکردگی کیا رہی اور کس حکومت نے کیا کام کئے۔ان کا کہنا تھا میں نے احسن اقبال سے کہا کہ ذیلی کمیٹیوں نے اتنے بڑے بڑے تھیسز بھیج دیے کہ ان پر تو الگ سے کتاب لکھی جاسکتی ہے،مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے منشور کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بڑا عجیب لگ رہا ہے حکومت گرائے جانے کے بعد، سپریم کورٹ کے 5 ججز کے فیصلے بعد اور ہر انتقامی کارروائی کے بعد آج پھر نواز شریف اور لیگی قیادت جیلوں میں رہنے کے بعد انتخابات کے لیے اپنا منشور پیش کر رہی ہے۔نواز شریف کا کہنا تھا ماضی کی زیادتیوں کو فراموش کرکے مستقبل کی منصوبہ بندی کرنے آیا ہوں، اللہ نے موقع دیا تو منشور پر عمل کریں گے، میثاق جمہوریت پر ہم سب نے دستخط کیے تھے، میثاق جمہوریت کی بہت زیادہ خلاف ورزیاں کی گئیں۔ان کا کہنا تھا اگر ہمیں موقع نہ ملا تو ہم کبھی بھی اس طرح نہیں کریں گے جس طرح ماضی میں انہوں نے (بانی پی ٹی آئی) نے کیا، ہم اپوزیشن میں بیٹھ کر عوام کی بھرپور نمائندگی کریں گے۔صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا نواز شریف اس شخص کا نام ہے جس نے جب وعدہ کیا تو اس پر کام کرنے کے لیے سر توڑ کوششیں کیں اور دعوے کم اور کام زیادہ کیا، ماضی میں مسلم لیگ ن نے کر کے دکھایا اور اب ہم نے پہلے سے زیادہ محنت کر کے تعلیم اور چھوٹے سرمایہ کاروں کے لیے قرضوں کا بندوبست کریں گے۔صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا ماضی میں کتنے روایتی منشور پیش ہوتے رہے ہیں، نواز شریف نے کبھی دعویٰ نہیں کیا تھا کہ ملک سے 20، 20 گھنٹے کے اندھیرے ختم کروں گا، انہوں نے کہا تھا اس کو ختم کرنے کیلئے اپنی ٹیم کے ساتھ کام کریں گے۔شہباز شریف کا کہنا تھا 14 اگست 2014 کو اسلام آباد میں جو مارچ ہوا وہ ایک دلخراش واقعہ ہوا وہ مارچ نواز شریف کے خلاف نہیں تھا بلکہ پاکستان کے خلاف تھا، 16 دسمبر 2014 کو آرمی پبلک اسکول کا واقعہ ہوا تو ان کو مجبوراً وہ دھرنا ختم کرنا پڑا۔شہباز شریف کا کہنا تھا ساڑھے 3 سال میں 11 ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبے لگائے، کراچی میں گرین لائن ٹرانسپورٹ کا منصوبہ نواز شریف نے پیش کیا، جو لوگ تعلیم اور صحت کے لیے قوم کے سامنے چیمئن بنتے تھے انہوں نے خود تو خیبر پختونخوا کو تباہ کر دیا اور جب ڈینگی آیا تو پہاڑوں پر چڑھ گئے لیکن پنجاب کے اسپتال بھی تباہ کر دیئے۔
مسلم لیگ ن کے منشور کے اہم نکات
تمام سرکاری دفاتر کو ماحول دوست بنائیں گے،پارلیمنٹ کی بالادستی کویقینی بنایا جائے گا،آرٹیکل 62 اور 63 کواپنی اصل حالت میں بحال کیا جائے گا،عدالتی، قانونی، پنچایت سسٹم اور تنازعات کے تصفیے کا متبادل نظام ہوگا،عدالتی، قانونی اور انصاف کے نظام میں اصلاحات کی جائیں گی،بر وقت اور مؤثر عدالتی نظام کا نفاذ کیا جائےگا،نیب کا خاتمہ کیا جائے گا،انسداد بدعنوانی کے اداروں اور ایجنسیوں کو مضبوط کیا جائےگا،ضابطہ فوجداری 1898 اور 1906 میں ترامیم کی جائے گی،عدالتی کارروائی براہ راست نشرکی جائے گی،کمرشل عدالتیں قائم کی جائیں گی،سمندر پار پاکستانیوں کی عدالتیں بہتر اور مضبوط بنائی جائیں گی،عدلیہ میں ڈیجیٹل نظام قائم کیا جائے گا،مؤثر، منصفانہ اور بروقت پراسیکیوشن ہوگی،یقینی بنایا جائے گا کہ بڑے اور مشکل مقدمات کا فیصلہ ایک سال کے اندر ہوگا،چھوٹے مقدمات کا فیصلہ دو ماہ میں سنایا جائے گا۔