آصف زرداری نے دیگر پارٹیوں کے رہنماؤں کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ طے کیا ہے مل کرپاکستان کومشکلات سے نکالیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے گھر پر ملک کی بڑی سیاسی پارٹیوں کے سربراہوں نے نیوز کانفرنس کی جس میں آصف علی زرداری، شہباز شریف، خالد مقبول صدیقی، شجاعت حسین، علیم خان اور صادق سنجرانی بھی موجود تھے۔

اس موقع پر سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ آج حکومت سازی کیلئے ملاقات طے کی گئی تھی۔ طے کیا گیا ہے کہ ہم مل کر پاکستان کو مشکلات سے نکالیں گے۔انھوں نے کہا کہ معیشت، دہشت گردی سمیت تمام درپیش مسائل کا حل نکالیں گے۔ مصالحت کے ذریعے چلیں گے، جس میں پی ٹی آئی بھی شامل ہے۔ مصالحت کے تحت چلیں گے تاکہ پاکستان کو کامیاب کرائیں۔ ہمیں معلوم ہے پاکستان کے قرضوں کی کتنی قسطیں ادا کرنی ہیں۔آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہم ایک دوسرے کیخلاف الیکشن بھی لڑے۔ الیکشن میں مخالفت ہوتی ہے لیکن ساتھ بیٹھ کر ملک سنبھال سکتے ہیں۔پی پی شریک چیئرمین نے کہا کہ پاکستان کیلئے بہتر ہوگا کہ ہم سب کو مل کر چلنا چاہیے۔ ایک ہی بات کہتا ہوں کہ پاکستان کھپے۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ چوہدری شجاعت کا شکرگزار ہوں انھوں نے سب کو یہاں مدعو کیا۔ ہم سب اس لیے اکٹھے ہوئے کہ قوم کو بتا سکیں ملک کیلئے ایک ہیں۔ الیکشن کا مرحلہ ختم ہوچکا ہے اب نئی پارلیمان وجود میں آنے والی ہے۔شہبازشریف نے کہا کہ ہماری جنگ ملک کو درپیش چیلنجز کےخلاف ہے۔ معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے جو سب سے بڑا چیلنج ہے۔ وہ قومیں آگے بڑھتی ہیں جن کی لیڈرشپ ملک کیلئے ایک ہوجائیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ملک کو آگے لے کر جانا ہے، معاشی چیلنجز کا سامنا کرنا ہے۔ آئی ایم ایف معاہدے کی وجہ سے ملک کو معاشی استحکام ملا۔انھوں نے کہا کہ ہم نے قرضوں کا معاملہ حل کرنا ہے، مہنگائی کیخلاف جنگ لڑنی ہے۔ معیشت کو بہتر کرنا ہے جو ایک اہم ایجنڈا ہے۔ تقسیم میں منڈیٹ ملا ہے جس کو ہم سب قبول کرتے ہیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے شکرگزار ہیں کہ انھوں نے ن لیگ کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا۔ چوہدری شجاعت، ایم کیو ایم، علیم خان اور صادق سنجرانی کا بھی شکرگزار ہوں۔ جو پارٹیاں یہاں موجود ہیں یہ ہاؤس کی دوتہائی اکثریت رکھتی ہیں۔انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار حکومت بنانے کا شوق رکھتے ہیں تو اکثریت لے آئیں۔ پی ٹی آئی اکثریت لے آئے ہم ان کا احترام کریں گےسابق وزیراعظم نے کہا کہ جمہور، پارلیمان اور آئینی تقاضہ ہے کہ اکثریتی فیصلےکا احترام کیا جائے۔ ہم اس قابل ہیں کہ ہمارے پاس اکثریت بھی ہے۔اس موقع پر ایم کیو ایم کے سربراہ خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ ہمارے درمیان اختلافات اور تلخی ہوسکتی ہے لیکن ترجیح پاکستان ہے۔ ہم سب مل کر باہمی تعاون سے پاکستان کو مضبوط کریں گے۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ انتخابات سے پہلے ہی شہبازشریف کا ساتھ دینے کا اعلان کرچکے ہیں۔ ہم اب بھی شہباز شریف کا ساتھ دیں گے، وعدے پورے کرتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ سیاسی مفادات کو ایک طرف رکھ کر پاکستان کو بچانے کیلئے اقدامات کرنا ہونگے۔ مل کر چلیں گے تو سال کے آخر تک ملک کو بہترصورتحال کی طرف لے جائیں گے۔

اس موقع پر صادق سنجرانی نے کہا کہ جیسے پہلے اکٹھے تھے کوشش ہے دوبارہ ایک ہوکر ملک کیلئے کام کریں۔ ہماری پارٹی جیسے پہلے شہباز شریف کیساتھ کھڑی تھی اب بھی کھڑی ہےاستحکام پاکستان پارٹی کے رہنما علیم خان نے کہا کہ چوہدری شجاعت نے ہم سب کو مدعوکیا، شکریہ ادا کرتا ہوں۔ امید کرتا ہوں پاکستان بہتری کی طرف جائے گا۔علیم خان نے کہا کہ غریب کے حالات برے ہیں، مہنگائی میں پسا ہوا ہے۔ عوام کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے اپنی ذات سے باہر نکلنا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ شہباز شریف کی حکومت احسن طریقے سے فرائض انجام دیگی۔ شہباز شریف کیلئے دعاگو ہوں کہ وہ مسائل حل کرسکیں گے

اس موقع پر ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ جمہوریت کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پاکستان کا مفاد نمبر ون پر رکھا جائے، مل کر ساتھ چلنا چاہیے۔ معاشی ایجنڈا سرفہرست رکھنا چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »