اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منی لانڈرنگ اور مشکوک ٹرانزکشنز کیلئے واضح پالیسی بنانے اور آئندہ بجٹ میں سخت سزائیں منظور کرانےکا مطالبہ کردیا۔
ویب ڈیسک نیوز کے مطابق قرض کی نئی قسط کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) اور اسٹیٹ بینک حکام کے آئی ایم ایف سے مذاکرات ہوئے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کو ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے اینٹی منی لانڈرنگ اور مشکوک ٹرانزکشنز پر بریفنگ دی گئی
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے آئی ایم ایف کو جولائی تا مارچ معاشی کارکردگی پر بریفنگ دی اور انٹرنیشل ٹیکس آفس ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک نے رپورٹ جمع کرائی۔
آئی ایم ایف نے تجویز دی کہ ٹیکس کرائم میں مشکوک ٹرانزکشنز کیلئے واضح پالیسی بنائی جائے۔
آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ آئندہ بجٹ میں مشکوک ٹرانزکشنز کیلئے سخت سزائیں فنانس بل میں منظور کرائی جائیں اور مشکوک ٹرانزکشنز اگر منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں تو قوانین پر عمل درآمد یقینی بنایاجائے ۔
آئی ایم ایف مشن کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے پر اکاؤنٹس بلاک، سخت سزا اور کڑی نگرانی کی جاتی ہے، منی لانڈرنگ میں ملوث عناصر کی چین کو توڑا جائے اور منی لانڈرنگ کے خاتمے کیلئے ایف بی آر انفورسمنٹ کا نظام سخت کیا جائے۔