ویب ڈیسک
لندن: پاکستان تحریک انصاف دور کے مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر پر لندن میں نامعلوم افراد نے تیزاب پھینک دیا۔شہزاد اکبر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل شام برطانیہ میں مجھ پر میرے گھر جہاں میں اپنے بچوں کے ساتھ مقیم ہوں حملہ کیا گیا۔ حملہ آور نے میر ے اوپر تیزابی محلول پھینکا اور فرار ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ شکر ہے کہ میری بیوی اور بچے محفوظ ہیں، تاہم مجھے کچھ چوٹیں آئی ہیں لیکن جان خطرے سے باہر ہے۔ پولیس اور ایمرجنسی سروسز بروقت موقع پر پہنچی کیونکہ پہلے سے پولیس تریٹ سے آگاہ تھی۔شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ حملہ آور پوری طرح سے کامیاب نہ ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ انشاللہ میرا حوصلہ اور عزم برقرار ہے اور رہے گا اور ظالم اپنے ارادوں میں کامیاب نہ ہوں گے اور انشااللہ جلد بے نقاب بھی ہوں گے۔
یہاں واضح رہے کہ پی ٹی آئی دورِ حکومت میں بننے والے کئی سکینڈلز میں شہزاد اکبر مطلوب ہیں۔شہزاد اکبر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ بھگوڑا نہیں، برطانیہ میں ہوں، سارے جواب دوں گا، نیب کے نوٹسز ملے، جواب دے دئیے ہیں، نیب انہیں بلا کر شہباز گل والا سلوک کرنا چاہتا ہے، نیب چاہے تو ویڈیو لنک پر بیان لے لے، تیار ہوں، نیب نے ابھی تک وارنٹ جاری نہیں کیے۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق مشیر احتساب نے کہا کہ نواز شریف اچھے آدمی ہیں، ڈٹے رہے ہیں، اپنے بھائی شہباز شریف سے بہتر ہیں، شہباز شریف کو اب وزارت عظمیٰ کا چسکا لگ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اْنہیں رواں برس انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے، ملک کی موجودہ حالت کے ذمہ دار قمر جاوید باجوہ ہیں، وہ پی ٹی آئی کے خلاف تھے۔شہزاد اکبر نے کہا کہ پہلے ہی معلوم ہوگیا تھا کہ ہماری حکومت کا تختہ الٹ دیا جائے گا۔کابینہ کو دستاویزات دکھائے بغیر دستخط کروانے کے سوال پر شہزاد اکبر نے کہا کہ کابینہ نے کاغذات دیکھنے کی زحمت ہی گوارا نہیں کی۔