گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیل نے غزہپر مزید بمباری کی 310 فلسطینیوں کو شہید کر دیا، 7 اکتوبر سے شہدا کی مجموعی تعداد بڑھ کر 17 ہزار 487 ہو گئی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق گزشتہ رات بھر صہیونی فورسز کی جانب سے غزہ کے مختلف علاقوں میں بمباری ہوتی رہی، فلسطینی میڈیا نے آج علی الصبح بتایا کہ اسرائیلی فورسز کی بمباری کے نتیجے میں غزہ پٹی کے جنوب میں میں واقع رفح میں اور شمال میں غزہ شہر میں درجنوں کی تعداد میں شہادتیں ہوئی ہیں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق فلسطینی اولمپک کمیٹی نے کہا ہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک 64 کھلاڑی اور کھیلوں سے وابستہ اہلکار شہید ہو چکے ہیں، وفا نیوز ایجنسی نے اطلاع دی کہ خان یونس میں ایک گھر پر حملے میں 10 فلسطینی شہید ہو گئے۔
رفح کے مغرب میں ایک رہائشی مکان پر حملہ کیا گیا جس میں 5 شہری شہید ہوئے۔ وسطی غزہ میں اصحابہ میڈیکل کمپلیکس کے آس پاس کے رہائشی مکانات پر بھی اسرائیلی فوج کی بمباری سے درجنوں شہادتیں ہوئی ہیں۔ حملے کے علاقوں میں اسرائیلی ٹینکوں کی موجودگی کے باعث ریسکیو آپریشن اور ملبے کے نیچے دبی لاشوں کو نکالنا بھی ممکن نہیں ہے۔
گزشتہ 2 ماہ سے جاری اسرائیلی فورسز کی غزہ میں وحشیانہ کارروائی روکنے میں عالمی برادری ناکام ثابت ہو رہی ہے، غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، کھانے پینے کی قلت کے باعث غزہ والوں کا جینا مشکل ہو گیا ہے، شدید سردی میں اسرائیلی بمباری سے ایک بار پھر لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں، اور خیموں میں رہنے والوں کے لیے حالات سخت کٹھن ہیں۔
پانی اور بجلی نہ ہونے سے مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں، غزہ کے اسپتال زخمیوں سے بھرے ہیں، اسرائیلی بمباری کے باعث صحت کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے، عالمی ادارہ صحت نے اسرائیل سے غزہ میں شہریوں کا تحفظ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری طرف حماس کے حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلوں تعداد کے حوالے سے نظر ثانی کی گئی ہے اور اب سرکاری تعداد کم ہو کر 1,147 بتائی گئی ہے۔