مظفر آباد:میڈیا رپورٹس کے مطابق نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی جنگ لڑنے کیلیے تیار ہے، کشمیر کیلیے پاکستان کی جانب سے ہم تین لڑائیاں لڑے ہیں۔
آزاد جموں و کشمیر کی جامعات کے طلبہ و طالبات سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر اعظم ا کہا کہ ہمیں اپنی توجہ کشمیر کی فائنل سیٹلمنٹ کی طرف رکھنی چاہیے، ظالم فریق کو تسلیم نہیں کریں گے تو ظلم کی کیفیت تبدیل نہیں ہوگی۔انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پہلا فریق کشمیر، دوسرا پاکستان اور تیسرا ہندوستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ افواہیں دشمن پھیلاتے ہیں دوست نہیں پھیلاتا، دشمن یہی چاہتا ہے کہ آپ اور میرے درمیان غلط فہمیاں پیدا ہوں، آپ کی اور میری کوشش ہونی چاہیے ان افواہوں اور منفی سوچ کا مقابلہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا کشمیر کے ساتھ اصولی سفر ہے اس کے پیچھے ہزاروں شہدا کا خون ہے، کشمیر کا صرف ایک حل ہے کشمیریوں سے پوچھیں وہ کس کے ساتھ زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔
طلبہ کے سوالات کا جوابات دیتے ہوئے نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ میڈیکل کالجز میں بلوچستان کے طلبہ کے مسائل حل کروائیں گے، ملک کی زیادہ تر آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک سے باہر جانے والے نوجوانوں کو منفی طور پر دیکھا جاتا ہے، معاشی مواقع پیدا کرنے کیلیے مربوط لائحہ عمل کی ضرورت ہے، ہمارے پاس زیادہ سے زیادہ انفرااسٹرکچر ہونا چاہیے۔انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ داخلوں کیلیے کوٹے کا مسئلہ باہمی مشاورت سے حل کریں گے، روزگار کیلیے بیرون ملک جانے کو منفی نہیں لینا چاہیے
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہکشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، کشمیریوں کو طاقت کے زور پر زیر کرنے کے بھارتی عزائم کبھی پورے نہیں ہو سکتے، ہم مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلیے کردار ادا کرتے رہیں گے، مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے کوششوں پر بھارت نے ہمیشہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ انتہا پسند ہندوتوا سوچ اور را کی دہشتگردی مغرب کی جانب بڑھ رہی ہے جو ویک اپ کال ہے، مغربی دنیا جاگتی ہے تو بھی ان کی مرضی نہیں جاگتی تو بھی ان کی مرضی۔