ا سلام آباد ہائی کورٹ نے اڈیالہ جیل میں قید بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی توشہ خانہ کیس سے متعلق سیشن کورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق اور جسٹس طارق جہانگیری نے درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا جو 9 صفحات پر مشتمل ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ قانون میں سزا معطلی کے آرڈر میں نظر ثانی یا ترمیم کی گنجائش نہیں، سپریم کورٹ کہہ چکی ہے سزا معطل ہو سکتی ہے فیصلہ نہیں۔

فیصلے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ واضح کر چکی ہے کہ سزا معطلی سے فیصلہ معطل نہیں ہوتا، بانی پی ٹی آئی نے سزا معطلی کی درخواست میں فیصلہ معطل کرنے کی استدعا نہیں کی تھی۔

عدالت نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلوں پر انحصار کیا جائے تو وہاں مختلف صورتحال ملتی ہے، بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق سزا معطلی کے ساتھ فیصلہ بھی معطل ہو سکتا ہے، بھارتی عدالت کے 2001 کے فیصلے کے مطابق واضح استدعا کی روشنی میں فیصلہ معطل کیا جا سکتا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ عدالتی حکم میں تبدیلی کا مرکزی گراؤنڈ بظاہر 8 اگست کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن ہے، عدالتی علم میں آیا کہ الیکشن کمیشن کا بانی پی ٹی آئی کی نااہلی کا نوٹیفکیشن لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج ہے جس پر نوٹس کر رکھے ہیں۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے روبرو سزا معطلی کی درخواست پر الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن ان فیلڈ تھا، نوٹیفکیشن سے متعلق سزا معطلی کی درخواست پر سماعت کے دوران کو بحث نہیں کی گئی، سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق غیر معمولی حالات کے بغیر عدالتی فیصلے میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی، فیصلے موجود ہیں کہ غلطی کی بنیاد پر انصاف کے تقاضے پورا کرنے کیلیے عدالتی حکم میں تبدیلی کی اجازت دی گئی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »