اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کو پارٹی کے بانی سے الیکشن مشاورت کی اجازت دے دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر اور دیگر وکلا کی الیکشن مشاورت کے لیے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت کے لیے دائر درخواست نمٹاتے ہوئے انہیں الیکشن کے لیے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دے دی ہے۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی نگرانی میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور چیئرمین پی ٹی آئی کی ملاقات کرائی جائے۔
اسلام ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل بھی پیش ہوئے اور انہوں نے درخواست کے قابل سماعت ہونے کی مخالف کی جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے لیے مشاورت کی اجازت بنیادی حق ہے۔ پارٹی رہنماؤں کی مشاورت میں مخالفت سے نگراں حکومت کی غیر جانبداری پرسوال اٹھتا ہے اور انتخابات میں نگراں حکومت کو غیر جانبدار ہونا چاہیے۔
جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ کیا سپریم کورٹ سے آنے والا اضافی نوٹ آپ کے لیے کافی نہیں تھا؟ سپریم کورٹ کے بعد کیا مجھ سے بھی اپنے خلاف نوٹ لکھوانا چاہتے ہیں؟ ایڈووکیٹ جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل آفس نگراں حکومت کی نمائندگی کر رہے ہیں اور ان دونوں کو غیر جانبدار ہونا چاہیے۔
عدالت نے کہا کہ نگراں حکومت کی زیر نگرانی خوفناک نظام چل رہا ہے کہ انتخابی مشاورت کی اجازت بھی نہیں۔ کیا نگراں حکومت انتخابات کو ڈی ریل کرنا چاہتی ہے؟